سلسلہ رد غیر مقلدیت نمبر ٢
سنی: السلام علیکم
غیر مقلد: وعلیکم السلام ...... آگئے ہو، مجھے تمہارا وہ معنی خیز جملہ مسلسل ستائے جا رہا ہے جس میں تم نے ہماری نماز کو حدیث کے مطابق ماننے کی بجائے چودھویں صدی کے نظریئے کے مطابق قرار دیا تھا جبکہ ہم تو پکے اہل حدیث ہیں ، ہمارا ہر عمل حدیث کے مطابق ہوتا ہے۔
سنی: آپ نے تو پہلے سے بھی بڑا دعویٰ کر دیا، پہلے ذرہ اپنی نماز کو تو حدیث کے مطابق ثابت کر لیں۔
غیر مقلد: جی بالکل ثابت کریں گے، بلکہ ہم تو صرف بخاری ومسلم کی حدیثوں کو بنیاد بناتے ہیں، اور اس کی روشنی میں نماز پڑھتے ہیں۔
سنی: میں چاہتا ہوں کہ باہمی گفتگو کو بحث و مبانے والے ماحول سے ہٹ کر بامقصد بنانے کی کوشش کریں، اور اگر وہی فضول بحث، چیلنج بازی اور دعوے ہی کرنے ہیں تو میں اجازت چاہوں گا چونکہ میراوقت بہت قیمتی ہے۔
غیر مقلد: نہیں نہیں۔ مدلل گفتگو ہوگی۔
سنی: بہتر ہو گا کہ باہمی گفتگو جن اصولوں کی روشنی میں ہوگی ان کا تعین کر لیا جائے تاکہ ہم کسی واضح نتیجہ پر پہنچ سکیں۔
کیا آپ اپنی ساری نماز صرف بخاری ومسلم کی حدیثوں سے ثابت کریں گے؟
غیر مقلد: بالکل جی ہمارا تو بچہ بچہ اور ان پڑھ جاہل بھی بخاری ومسلم کی روشنی میں نماز پڑھتا ہے اور ثابت کر سکتا ہے۔ ورنہ ہم میں اور تم مقلدین میں کیا فرق ہوگا؟
سنی: کیا آپ کوئی ضعیف حدیث تو پیش نہیں کریں گے؟
غیر مقلد : او جی جب ہمارے پاس بخاری مسلم کی حدیثیں ہیں تو پھر ہم ضعیف ہوں پیش کریں؟
سنی: کیا آپ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے قول وفعل اور فہم کو دلیل و حجت مانتے ہیں؟ اور ان کے اقوال کو بطور دلیل اپنے موقف کے ثبوت کے لیے پیش کریں گے؟
غیر مقلد: ہم اہل حدیث ہے اور حدیث پر عمل کرتے ہیں، اس لئے ہم صحابہؓ کے کسی قول و فعل بطور دلیل پیش کرنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
سنی: ۔۔۔۔۔۔۔ جاری
مکمل گفتگو بتدریج نشر ہوتی جائے گی، نوٹیفیکیشن کے لیے ہمارے گروپ میں جوائن ہو جائے. اپنے تاثرات ضرور شئیر کریں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
ویب گاہ کی بہتری کے لیے آپ کی قیمتی رائے ہمارے لیے اہم اور اثاثہ ہے۔