بسم اللہ الرحمن الرحیم
ابتدائیہ
اہل حدیث حضرات کا یہ ذہن بنایا گیا ہے کہ اُنکے علاوہ دوسروں کی نماز میں حدیث سے ثابت نہیں، اُنکے علماء جانتے بوجھتے ہوئے اور اُنکے عوام نادانی میں لوگوں پر فتوی بازی کرتے رہتے ہیں۔ شاید انہیں معلوم نہیں کہ یہ سب کچھ دعووں کی گھن گرج ہے، حقیقت حال اِس سے مختلف ہے۔
اہل حدیث امام سورۃ فاتحہ سے پہلے بسم اللہ . . . اونچی پڑھتے ہیں یہ موقف دلیل کی رو سے کتنا جاندار ہے؟ اِسکا اندازہ آپ کو آئندہ تحریر پڑھنے سے ہوگا، بلکہ جدید علماء اہل حدیث نے تو فیصلہ صادر کردیا کہ فاتحہ سے پہلے اونچی بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھنا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں۔ لوگوں کی نمازوں پر فتوے لگانے والے اپنی نمازوں کی اصلاح کیوں نہیں کرتے؟
اہلحدیث حضرات سینے پر ہاتھ باندھنے کو اپنا مسلکی شعار بنائے ہوئے ہیں، اور دوسروں پر اعتراض کرتے ہیں۔ اس سلسلہ میں انکے اپنے دامن میں کیا ہے؟ اس کا اندازہ آئندہ تحریر پڑھنے سے ہو سکے گا۔
اہلحدیث حضرات غائبانہ نماز جنازہ اور شہید کا غائبانہ جنازہ پڑھتے ہیں، اور لوگوں کو یہ تاثر دیتے ہیں کہ یہ سب کچھ حدیث کی روشنی میں کیا جا رہا ہے لیکن حقیقت حال کیا ہے؟ اسکا انداز و آئندہ تحریر پڑھنے سے ہو سکے گا۔
سلسلہ رد غیر مقلدیت نمبر ١
بسم اللہ الرحمن الرحمن الرحیم
غیر مقلد: السلام علیکم!
سنی: وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
غیر مقلد: آپ نے نماز میں رفع یدین نہیں کیا، ہاتھ سینے پر نہیں باندھے، پاؤں کھلے نہیں کیئے۔ لہذا آپ کی نماز نہیں ہوئی، آپ حدیث کے مطابق نماز پڑھا کر یں۔
سنی: آپ نے بغیر کسی تمہید اور تعارف کے اتنا بڑا فتوی جاری کر دیا۔
غیر مقلد: یہ نیا فتوی نہیں، ہمارا ہر عالم و جاہل اسی طرز کی دعوت پر کار بند ہے۔
سنی: ہمارے پیارے نبی ﷺ کی دعوت کامل و مکمل اسلام کی طرف تھی، مجھے آپ لوگوں کے عملی تضاد پر تعجب ہے کہ نبی اسلام ﷺ کی کامل دعوت کو نظر انداز کیئے ہوئے ہو، اور جو کوئی نماز پڑھنے لگے اس سے فروعی مسائل میں الجھتے ہو تاکہ وہ تمہارے چودھویں صدی کے نظریئے کے مطابق نماز ادا کرے۔
غیر مقلد: دراصل ہم چاہتے ہیں کہ آپ لوگ حدیث کے مطابق نماز پڑھیں ورنہ کوئی فائدہ نہیں ۔
سنی: آپ نے حدیث کے مطابق والا دعویٰ تو بہت بڑا کیا ہے ۔اس کی بجائے آپ کہا کر میں کہ ہمارے چودھویں صدی والے نظریہ کے مطابق نماز پڑھیں۔
غیر مقلد: حدیث کے مطابق کیوں نہیں؟
سنی: آپ بحث و مباحثہ کے موڈ میں معلوم ہوتے ہیں جبکہ میرا بھی کسی سے ملنے کا وقت طے شدہ ہے، آئندہ کسی ملاقات میں اس موضوع پر بات ہوگی ۔
غیر مقلد: بس میں سمجھ گیا ، آپ بھاگنا چاہتے ہیں ۔
سنی: یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ اب اجازت۔۔۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
ویب گاہ کی بہتری کے لیے آپ کی قیمتی رائے ہمارے لیے اہم اور اثاثہ ہے۔