قوال حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا انسائیکلوپیڈیا ..... کتاب کا تحقیقی جائزہ
(اقوال حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا انسائیکلوپیڈیا) اس کتاب کا پڑھنا کیسا ہے ؟ اور اس میں حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی طرف منسوب کرکے جو سیکڑوں اقوال بیان کئے گئے ہیں ان کا کیا حکم ہے ؟
----------------------------------------------------
الجواب وباللہ التوفیق :
1) مذکورہ کتاب جسے مغفور الحق اور حافظ ناصر محمود ان دونوں حضرات نے ترتیب دیا ہے اور اس میں حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی طرف منسوب کرکے بغیر کسی سند اور حوالے کے سیکڑوں اقوال کو عنوانات کے تحت ذکر کیا ہے .
جس کاچوتھا ایڈیشن
ادارہ (بک کارنر شو روم جہلم) نے سن 2012 میں شائع کیا ہے .
2) مذکورہ کتاب میں حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے جتنے بھی اقوال ذکر کیے گئے ہیں کتاب کے متعدد مقامات پر میں نے انہیں دیکھا تو وہاں پر اقوال کا نہ کوئی حوالہ ہے نہ کوئی سند اور نہ ہی کسی مستند کتاب کا کوئی ذکر ہے لہذا سوال میں ذکر کردہ کتاب کا پڑھنا اور اس میں ذکر کردہ اقوال کو حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی طرف منسوب کرنا درست نہیں ہے اور یہ ایک نہایت ہی غیر مستند اور ناقابل اعتماد کتاب ہے .
3) یاد رہے کہ صحابہ کرام کے اقوال عام بزرگوں کے اقوال کی طرح نہیں ہوتے کہ اس کے لئے کسی سند کی ضرورت نہ پڑے کیونکہ صحابہ کرام کے اقوال جو کہ (غیر مُدرَک بالقیاس) ہوتے ہیں یعنی جن کو قیاس کے ذریعہ سے اخذ نہیں کیا جاتا وہ بارہامحدثین کے یہاں حدیث مرفوع کے حکم میں شمار کر لیے جاتے ہیں .
اسی طرح صحابہ کرام کے وہ اقوال جن کا تعلق شرعی مسائل سے ہوتا ہے اگر کوئی حدیث مرفوع اس سلسلے میں موجود نہ ہو تو بعض مرتبہ صحابہ کرام کے اقوال کو ہی حجت مان کر اس پر فتویٰ دے دیا جاتا ہے .
لہذا کسی صحابی کا قول جب تک کسی معتبر کتاب میں مسند حوالہ جات کے ساتھ نہ مل جائے تب تک اس قول پر اعتماد کرنا درست نہیں ہے .
4) اور شیعہ لوگوں نے بہت زیادہ من گھڑت روایات حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ اور اہل بیت کی طرف منسوب کرکے بیان کی ہیں جو کہ ان سے آگے بڑھ کر اب اہل سنت والجماعت کی عوام میں بھی بہت حد تک یہ قوال رائج ہو چکے ہیں جن کی کوئی اصل نہیں ہوتی لہذا اس سلسلے میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے کہ مبادا ہم صحابہ کرام کی طرف خصوصا حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی طرف ایسی اقوال کو منسوب کر دیں جو انہوں نے حقیقت میں اپنی زبان سے کہا ہی نہیں ہو اور ہم خدا کی گرفت کا (معاذاللہ ) شکار ہو جائیں.
ھذا ما ظہر لی و اللہ اعلم بالصواب والیہ المرجع والمآب
*وکتبہ ابواسامہ حنفی ملی غفرلہ*
10/شوال/1443ھ
12/مئی/2022ء
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
ویب گاہ کی بہتری کے لیے آپ کی قیمتی رائے ہمارے لیے اہم اور اثاثہ ہے۔