ردِ غیر مقلدیت نمبر ۱۷
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
ابتدائی
اہل حدیث حضرات امام کے پیچھے فاتحہ پڑھنے کی بابت اپنے سخت موقف کا اظہاربڑی جرات سے کرتے ہیں لیکن جب ان سے انکے موقف کے مطابق دلیل کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو نقشہ بدلنے لگتا ہے، اور سائے سمٹنے لگتے ہیں ۔ نیز جب ان سے سوال کیا جا تا ہے کہ مقتدی فاتحہ کب پڑھے؟ امام سے پہلے ، امام کے ساتھ ، امام کے بعد یا فاتحہ کے وقفوں میں تو کوئی تسلی بخش حتمی جواب نہیں ملتا ۔
بہر حال آئندہ صفحات میں اس مسئلہ کے بعض اہم پہلوؤں کو اجاگر کر نے کی کوشش کی گئی ہے تا کہ واضح ہو سکے کہ ان حضرات کے اپنے دامن میں کیا کچھ ہے؟
اہل حدیث حضرات کے ہاں اونچی آمین کا جو تصور ہے اسکی تصدیق دلائل سے ہوتی ہے یا نہیں ؟ نیز آمین کے کچھ اہم پہلو جو اہل حدیث عوام کی نظروں سے اوجھل رکھے گئے ہیں انہیں واضح کر نے کی کوشش کی گئی ہے ۔
اہل حدیث حضرات کے ہاں مقتدی بعض آیات کا جواب دیتے ہیں اسکی دلیل دل کوا پیل کرتی ہے یا نہیں ؟ نیز خود علماء اہل حدیث نے اس موقف کی کمزوری اور بے ثبوتی پر جو آخری تحقیق پیش کی ہے اسکی ایک جھلک آئندہ تحریر میں پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ اگر اُنکی تمام مساجد میں اس کے مطابق عمل شروع ہو گیا تو ٹھیک ہے ورنہ واضح ہو جائے گا کہ وہ دلائل کی دنیا سے بے نیاز ایسے موقف سے چمٹے ہوئے ہیں جو حد یث سے ثابت نہیں ہے ۔
اور یہ سب کچھ انکی اپنی ہی کتابوں اور تحریروں کی روشنی میں۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
فاتحہ خلف الامام
غیر مقلد : یہ ہے نماز کا معرکۃ الآراء مسئلہ،اب آپ کو پتہ چلے گا کہ ایک طرف دلائل و احادیث کے انبار ہیں اور دوسری طرف تمہارے امام کا قول ہے ۔ ایک طرف بخاری ومسلم ہے اور دوسری طرف ضعیف حدیثیں ہیں ۔
سنی: محترم جب آپ اپنی نماز کی بسم اللہ ہی دلائل سے ثابت نہیں کر سکے تو آ گے کیا کر یں گے؟ تو فرمایئے سورۃ فاتحہ کی بابت آپ کا کیا موقف ہے؟
غیر مقلد: ہما را دعوی ہے کہ سرّی اور جہری ہر نماز میں امام کے پیچھے مقتدی کے لیے سورۃ فاتحہ پڑھنا فرض اور رکن ہے ۔ اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی ۔ ہم اس مسئلہ کو قرآت فاتحہ خلف الامام کا عنوان دیتے ہیں۔ دیکھئے : (فتاوی ستاریہ ۱۲۶/۴)۔ ( صلاۃ المصطفیٰ ص۱۶۱) ۔ ( رسول اکرم ﷺ کی نمازی ۲۷ ) ۔ ( خاتمہ اختلاف ص ۳۴)؟
سنی: آپ اپنے اس دعوے کے مطابق کوئی دلیل پیش کر یں گے ۔؟ غیر مقلد : جی ہاں دلائل کا انبار لگا دوں گا ۔ دیکھیئے صحیح بخاری میں ہے لاصلوۃ لمن لم یقرأ بفاتحۃ الکتاب ، جس شخص نے سورۃ فاتحہ نہیں پڑھی اسکی نماز نہیں۔
سنی: جناب آپ دلائل کے انبار نہ لگائے بس اپنے دعوے کے ثبوت میں صرف ایک حدیث صحیح بخاری ومسلم سے پیش کر دیجئے ۔ چونکہ آپ کے دعوے میں خلف الامام اور با جماعت نماز کا تذکرہ ہے جبکہ مندرجہ بالا دلیل میں باجماعت کا تذکرہ نہیں ۔ آپ کے دعوے میں ہے کہ باجماعت نماز میں مقتدی بھی سورۃ فاتحہ پڑھے جبکہ اس حدیث میں با جماعت نماز اور مقتدی کی صراحت نہیں ۔ آئے میں آپ کو دلیل پیش کرنے کا ڈھنگ سکھاؤں ۔ ہمارا موقف ہے کہ امام کے پیچھے مقتدی جب رہے ۔اس کی دلیل ملاحظہ ہو: حضرت جریر رضی اللہ عنہ کی روایت بطریق۔۔۔۔۔۔جاری
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
ویب گاہ کی بہتری کے لیے آپ کی قیمتی رائے ہمارے لیے اہم اور اثاثہ ہے۔