سوال: پہاڑ سروں پر اٹھا کر تورات منوانا اکراہ فی الدین ہے،جبکہ دین میں اکراہ نہیں!
جواب: اذان سنت ہے اور ختنہ کرانا بھی سنت ہے، مگر کسی علاقہ کے مسلمان ان کو ترک کریں تو جنگ کر کے ان کو ان کاموں پر مجبور کیا جائے گا، اور یہ کراہ فی الدین نہیں، اسی طرح بچوں کا مدرسہ میں داخلہ لینا اختیاری ہے، مگر جو داخل ہو گیا، وہ اگر سبق یاد نہیں کرے گا تو سزا پائے گا، یہ اکراہ فی التعلیم نہیں، اسی طرح بنی اسرائیل مؤمن تھے، انھوں نے خود تورات مانگی تھی، اب اگر نہیں لیں گے تو مجبور کیا جائے گا ، پس یہ کراہ فی الدین نہیں ، وین میں اکراہ: دین کو قبول کرنے پر مجبور کرنے کا نام ہے، یہ دین پر عمل کرانے میں سختی کرتا ہے جو جائز ہے۔ (ہدایت القرآن:ص:۹۸)
کتبہ: ماجد کشمیری
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
ویب گاہ کی بہتری کے لیے آپ کی قیمتی رائے ہمارے لیے اہم اور اثاثہ ہے۔