اللہ تعالی کی اپنے بندوں سےمحبت کی تحقیق لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
اللہ تعالی کی اپنے بندوں سےمحبت کی تحقیق لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

اللہ تعالی کا اپنے بندوں سے ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرتے پیں۔

0

السلام علیکم ورحمت وبرکاتہ

سلسلۃ تخریج الاحادیث نمبر ٥

اللہ تعالی کا اپنے بندوں سے ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرنا۔

 اللہ تعالی کی شفقت و رحمت بیان کرتے ہوئے عوماً یہ بات بطور حدیث بیان کی جاتی ہے کہ اللہ تعالی اپنے بندوں سے ستر ماؤں زیادہ محبت کرتے ہیں۔

 اگرچہ اپنے معنی اور مفہوم کے اعتبار سے یہ درست ہے تاہم یہ بات کسی حدیث سے ثابت نہیں


اللہ تعالی کی رحمت اور اپنے بندوں سے محبت ہر چیز سے زیادہ ہے۔ چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے : وَرَحمَتی وَسِعَت کُلَّ شَیءٍ [الاعراف ١٥٦]

اسی طرح صحیح مسلم حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک روایت ہے جس حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:

حدثنا محمد بن عبد اللہ بن نمیر حدثنا ابی حدثنا عبد الملک عن عطاء عن ابی ہریرۃ عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال ان للہ مائۃ رحمۃ انزل منہا رحمۃ واحدۃ بین الجن والانس والبہائم والہوام فبہا یتعاطفون وبہا یتراحمون وبہا تعطف الوحش علی ولدہا واخر اللہ تسعا وتسعین رحمۃ یرحم بہا عبادہ یوم القیامۃ.

 [ صحیح مسلم، باب فی سعۃ رحمۃ اللہ تعالی ،رقم الحدیث ٢٧٥٤]

ترجمہ:اللہ تعالیٰ کی سو رحمتیں ہیں ، ان میں سے ایک رحمت اس نے جن و انس ، حیوانات اور حشرات الارض کے درمیان نازل فرما دی ، اسی ( ایک حصے کے ذریعے ) سے وہ ایک دوسرے پر شفقت کرتے ہیں ، آپس میں رحمت کا برتاؤ کرتے ہیں ، اسی سے وحشی جانور اپنے بچوں پر شفقت کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے ننانوے رحمتیں مؤخر کر کے رکھ لی ہیں ، ان سے قیامت کے دن اپنے بندوں پر رحم فرمائے گا ۔


خلاصہ یہ ہیں اللہ تعالی کی رحمت اور اپنے بندوں سے محبت کی کوئی انتہا نہیں ہے اور اللہ تعالی کی اپنے بندوں سے اور ماؤں اپنی اولادو سے محبت میں کوئی تناسب نہیں ہے لہذا اس بات کو بطور حدیث بیان کرنا درست نہیں۔


جمع و ترتیب : خادم الاسلام ماجد ابن فاروق کشمیری 

اگلی تخریخِ حدیث 

© 2023 جملہ حقوق بحق | اسلامی زندگی | محفوظ ہیں