السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سنن ابن ماجه کتاب الفتن، باب حرمة دم المؤمن، میں ایک حدیث ہے: رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يطوف بالكعبة وهو يقول ما أطيبك وأطيب ريحك ... الحديث
اس حدیث کی روایت کرنے والے صحابی کا نام ہندوستان سے چھپے ہوئے پرانے اور متداول نسخوں، نیز پرانے عرب ممالک میں شائع ہونے والے نسخوں میں : ( عبد اللہ بن عمرو) لکھا ہے ، واو کے ساتھ ۔ یعنی عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ۔
جبکہ درست یہ ہے کہ یہ حدیث بروایتِ عبد اللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہا ہے۔ محقق مطبوعہ نسخوں میں یہی ہے ، جیسے شعیب ارناؤط ، دار التاصیل، دار الصدیق وغیرہ کے مطبوعہ نسخوں میں۔
اور امام رازی نے بھی تحفہ الاشراف میں برقمِ 7284 پر اس کو مسند ابن عمر میں لکھا ہے۔
عبد اللہ بن ابی قیس النصری جو ابن عمر کے شاگرد ہیں، اور اس حدیث کی سند میں ان کا نام ہے، ان کا ترجمہ تھذیب الکمال میں ملاحظہ فرمائیں کہ ان کے مشایخ میں ابن عمر کا تو نام ہے اور اس کے آگے ابن ماجہ کار مز (ق) لکھا ہے، مگر ابن عمرو کا ذکر نہیں ہے۔
ابن ماجہ کے پرانے قلمی نسخے بھی ابن عمر پر متفق ہیں، سوائے سلیمیہ والے نسخے کے کہ اس میں ابن عمرو ہے، جیسا کہ دار التاصیل کے محقق نسخے میں حاشیہ میں دیا ہے۔
الحاصل: ابن ماجہ کی سند میں ابن عمر ہیں۔
البتہ حافظ ابن کثیر نے مسند الفاروق میں موقوفًا اس روایت کی نسبت ابن عمرو وغیرہ کی طرف کی ہے، قال ابن کثیر :
لكن روي مثله عن ابن عمر وابن عباس وعبد الله بن عمرو : أن كلاً منهم نظر إلى الكعبة، فقال: ما أعظم حرمتك والمؤمن أعظم حرمة منك۔ اہ
لیکن ابن ماجہ والی مرفوع روایت تو ابن عُمر ہی کی ہے۔
واللہ اعلم
کتبہ العاجز : محمد طلحہ بلال احمد منیار، 22 رمضان
ترمذی شریف میں ایسی ہی روایت ابن عمر ؓ کی سند سے ہی ہے۔
وَمَنْ تَتَبَّعَ اللَّهُ عَوْرَتَهُ يَفْضَحْهُ وَلَوْ فِي جَوْفِ رَحْلِهِ ، قَالَ: وَنَظَرَ ابْنُ عُمَرَ يَوْمًا إِلَى الْبَيْتِ أَوْ إِلَى الْكَعْبَةِ، فَقَالَ: مَا أَعْظَمَكِ وَأَعْظَمَ حُرْمَتَكِ، وَالْمُؤْمِنُ أَعْظَمُ حُرْمَةً عِنْدَ اللَّهِ مِنْكِ، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ، وَرَوَى إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ السَّمَرْقَنْدِيُّ، عَنْ حُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ، نَحْوَهُ، وَرُوِي عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوُ هَذَا.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
ویب گاہ کی بہتری کے لیے آپ کی قیمتی رائے ہمارے لیے اہم اور اثاثہ ہے۔